"فتوحات سردار میر جعفر خان مگسی"
مغل بادشاهت کے دور میں جب نواب میر موٹن خان مگسی کا فرزند "میر نندو خان مگسی" اپنے قبیلے کا سردار بنا تو اس وقت بهی ان کی سرداری آزاد تهی اور خان آف قلات "خان نوری نصیر خان" کے دور میں پنجاب پر سکهوں کا قبضہ تها. پهر سردار میر جعفر خان مگسی، خان آف قلات خان نوری نصیر خان سے مل کر لاهور والی جنگ میں شامل هوئے اور لاهور کا بادشاهی قلعہ فتح کیا جس کا زندہ و جاوید ثبوت یہ هے کہ آج بهی "سردار میر جعفر خان مگسی" کی تلوار لاهور کے شاهی قلعہ میں موجود هے اور اسی تلوار پہ "جعفر بلوچ" لکها هواء هے.
اس کے بعد خان آف قلات "خان نوری نصیر خان" کی سبی کے "بارو زئی" (افغان) کے ساتهہ جنگ هوئی یہ جنگ "لیلی والی جنگ" کے نام سے مشہور هے اس جنگ میں بهی "سردار میر جعفر خان مگسی" اور ان کے بهائی "میر گوهر خان مگسی" پانچ سو مگسی جنگجوء لشکر کے ساتهہ شامل هوئے اور یوں سبی کا قلعہ بهی میر جعفر خان مگسی کے هاتهوں فتح یاب هوا.
یہاں پر بلوچی کا ایک شعر بہت مشہور هے جس کے معنی ہیں،
کیونکہ بلوچ قوم میں مگسی کو "جنگ دوست" کا لقب حاصل هے اس کا مطلب یہ هے کہ جهل مگسی کے نواب میر جعفر خان مگسی نے ہمیشہ آزادی اور حقوق کی خاطر جنگی حملے کیئے...
کیونکہ بلوچ قوم میں مگسی کو "جنگ دوست" کا لقب حاصل هے اس کا مطلب یہ هے کہ جهل مگسی کے نواب میر جعفر خان مگسی نے ہمیشہ آزادی اور حقوق کی خاطر جنگی حملے کیئے...
بحوالہ کتاب:
"مگسی قبیلہ تاریخ اور تحقیق کی روشنی میں"
تحریر و تحریک
"مگسی قبیلہ تاریخ اور تحقیق کی روشنی میں"
تحریر و تحریک
No comments:
Post a Comment